نصب العین

جو شخص کسی نصب العین کو مد نظر رکھ کر کوشش کرتا ہے اس کی محنت بار آور ہوتی ہے۔
زندگی کا ایک مقصد بنا لیجئے پھر اپنی ساری طاقت اس کے حصول پر لگا دیجئے۔ آپ یقیناً کامیاب ہوں گے۔
آپ اپنے دل سے سوال کیجئے کہ آپ کے مقاصد کیا ہیں؟ کیا یہ سراسر خود غرضانہ ہیں یا آپ اپنا بھلا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی قوم کا بھی بھلا کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔
کسی انسان کے لئے زندگی کا مقصد نہ ہونا ناکامی اور نامرادی کے گڑھے میں گرنا ہے۔

مزید پڑھئیے

اللہ پربھروسہ 


تم اپنے مقصد تخلیق کو جانو اور جدوجہد کیے جاؤ۔
کسی بڑے مقصد کے لیے زندہ رہنا اس کے لیے جان دے دینے سے کم مشکل نہیں۔
منزل تک پہنچنےکے لیے مقصد کے ساتھ ڈاک کی ٹکٹ کی طرح چسپاں رہنا چاہیے۔
اپنے نصب العین کا اعادہ کرتے رہیے یوں آگے بڑھنے کا حوصلہ پیدا ہوتا ہے۔
ہر انسان کا مشن اور نصب العین یہ ہونا چاہیے کہ جب انسان اس دنیا سے اٹھے تو اسے یہ احساس طمانیت حاصل
 ہو کہ وہ اس دنیا کو اپنی تھوڑی بہت مقدور بھر کوشش کے ساتھ پہلے سے زیادہ خوبصورت حالت میں چھوڑ کر جا رہا ہے۔

انسان اس وقت انسان بنتا ہے جب وہ کسی نصب العین کے ساتھ کمٹد ہو۔
 زندگی نصب العین کے بغیر کھوکھلی ہوتی ہے اور نصب العین حرکت و عمل کے بغیر دیوانے کا خواب۔
اگرآپ زندگی مین کوئی کام کرنے کا فیصلہ کر لیں اور آپ کے سامنے مشکلات کی بہت سی دیواریں کھڑی ہوں تو پھر بھی اپنے مقصد کو نظر سے اوجھل نہ ہونے دیں۔ ایک نہ ایک دن آپ ضرور کامیاب ہوں گے۔
اپنے مقصد کو پانے کے لیے انسان چیتا بن جاتا ہے!
زندگی کے متعین نصب العین کو کبھی نہیں بھولنا چاہئے۔

دنیا کا سب سے کمزور انسان بھی اپنی صلاحیتوں کو ایک مرکز پر جمع کر کے کچھ نہ کچھ مفید کام انجام دے سکتا ہے لیکن جو شخص اپنی قوت اور توانائی کو کسی اچھے مقصد کے لیے استعمال نہ کر سکے وہ کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو ، کبھی کوئی کارنامہ انجام دینے کے قابل نہ ہوگا۔
بے مقصد زندگی ایک ایسی کشتی ہے جس کے پتوار نہ ہوں۔

جو شخص محض اپنے لیے زندہ ہے اس کا مقصد زندگی بہت گھٹیا ہے۔
وہ آدمی جس کا کوئی نصب العین نہیں وہ ایک ایسا مسافر ہے جس کی کوئی منزل نہ ہو۔
اگر بلند مقصد رکھتے ہو تو بڑے دکھوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہو۔
مقصد سے شدید لگن محنت کا شدید جذبہ پیدا کر دیتی ہے۔
جس شخص کا کوئی مقصد زندگی نہیں اس کا زندہ رہنا فضول ہے۔
مقصد زندگی کا تعین کرنے میں اس بات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے کہ وہ مقصد تعمیری ہو۔ کسی قسم کا تخریبی یا غیر تعمیری مقصد حیات نہ صرف ملک و قوم بلکہ اپنے لیے بھی نقصان دہ ہوتا ہے۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم