عقبہ بن نافع

 🔘 عقبہ بن نافع 10 ہزار کا لشکر لے کر رومی سلطنت کے 80 ہزار کے لشکر کا مقابلہ کرنے تیونس گئے، جس میں مسلمانوں کا لشکر فاتح ٹھرا، جب ان کی زوجہ نے لڑائی پر جاتے وقت ان سے سوال کیا۔


🔘 کہ اگر مجھے اپ سے ملاقات کا اشتیاق ہو تو کدھر ڈھونڈ لوں آپ کو ؟

فرمایا کہ رومی سلطان کے خیمے یا پھر جنت میں ❤️


🔘 عقبہ بن نافع کو اسلامی تاریخ میں ایک عظیم جرنیل کے نام سے یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے پورے شمالی افریقہ (موجودہ تیونس، لیبیا، مراکش و الجزائر) کو فتح کیا۔


🔘 جب بحر اوقیانوس کو پہنچے تو فرط جذبات میں اپنا گھوڑا سمندر میں ڈال دیا اور اللہ تبارک تعالٰی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سمندر میری راہ میں حائل نہ ہوتا تو زمین کے آخری کونے تک تیرا نام بلند کرتا چلا جاتا۔ علامہ اقبالؒ نے اس تاریخی واقعے کو اپنی شہرہ آفاق نظم شکوہ میں اس طرح سے بیان کیا ہے


🔘 دشت تو دشت ہیں، دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے

بحر ظلمات میں دوڑا دیے گھوڑے ہم نے

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم